دنیا کے سب سے بڑے وائلڈ لائف سربراہ اجلاس میں شامل ملکوں نے پہلی بار شارک کے پروں کی تجارت کو ریگولیٹ کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ ہر سال لاکھوں شارک مچھلیوں کوا ن کے پنکھ سے تیار کئے گئے سوپ کی وسیع مانگ کو پورا کرنے کے لئے ہلاک کر دیا جاتا ہے۔
پاناما میں وائلڈ لائف کی اس بڑی کانفرنس میں شارک مچھلیوں کی حد سے زیادہ ماہی گیری اور ضابطے کے فقدان سے نمٹنے کے لئے اہم اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جو انہیں معدومیت کے خطرے کی جانب دھکیلنے کا باعث بن رہے ہیں۔
معدومی کے خطرے سے دوچار جانوروں اور پودوں کے تحفظ سے متعلق 186 ملکوں کے کنونشن میں کئے گئے اس فیصلے کو سمندری تحفظ کے علمبرداروں نے ایک تاریخی فیصلہ قرار د ے کر اس کا خیر مقدم کیا ہے۔
style=”display:none;”>