کابل میں علماء کا اجلاس کا آ ج آخری دن ہے۔ اجلاس میں افغانستان میں آئندہ نظام،لڑکیوں کی تعلیم،خواتین کے روزگار،انسانی حقوق،اقتصادی مسائل اور دیگر اہم امور سے متعلق سفارشات کو آج حتمی شکل دئیے جانے اور اہم فیصلوں کا امکان ہے۔
گزشتہ روز اجلاس سے طالبان کے امیر ملاہبت اللہ اخونزادہ،عبوری وزیرداخلہ سراج الدین حقانی اورعبوری نائب وزیراعظم ملاعبدالسلام حنفی سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ طالبان کے امیر ملاہبت اللہ نے عالمی برادری پر واضح کیا کہ افغان عبوری حکومت کسی کی ڈکٹیشن پر فیصلے نہیں کرے گی،دیگر ممالک افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمسا یہ ممالک کو افغان سرزمین سے کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔ ملاہبت اللہ نے کہا کہ مخالفین کے لئے عام معافی کے اعلان سے ثابت ہوتا ہے کہ ہمارا مقصد افغانوں کا خون بہانا نہیں تھا۔
style=”display:none;”>