چین نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ ون چائنہ پالیسی کے خلاف ایسی کوئی حرکت نہ کرے جس کے اسے سنگین نتائج بھگتنا پڑ یں۔ تائیوان کے معاملے پر چینی صدر شی جن پنگ نےامریکی صدرجو بائیڈن کو واضح کیا کہ: ’آگ سے کھیلنے والے جل جائیں گے‘۔ تائیوان کے معاملے پر امریکی اور چینی رہنماؤں کے مابین دو گھنٹے تک جاری رہنے والی کال کے دوران ایک دوسرے کو خبردار کیا گیا ہے۔
صدر جو بائیڈن نے اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کو بتایا کہ امریکہ اس جزیرے کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے کسی بھی یکطرفہ اقدام کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تائیوان کے بارے میں امریکی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی ہے۔ بیجنگ کا کہنا ہے کہ صدر شی نے امریکی صدر کو ‘ون چائنا پالیسی‘ کی پاسداری کرنے کو کہا اور انہیں متنبہ کیا کہ ‘جو آگ سے کھیل رہے ہیں وہ جل جائیں گے۔‘امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی کے تائیوان کے دورے کی افواہوں سے قبل اس معاملے پر تناؤ بڑھ گیا ہے۔
محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پلوسی نے کسی دورے کا اعلان نہیں کیا لیکن چین نے خبردار کیا ہے کہ اگر وہ اس دورے پر پیشرفت کرتی ہیں تو اس کے ‘سنگین نتائج‘ ہوں گے تاہم وائٹ ہاؤس نے ایسے کسی بھی دورے کے خلاف چینی بیان بازی کو ‘واضح طور پر غیر ضروری اور کسی کو فائدہ نہ پہنچانے والی‘ قرار دیا۔
style=”display:none;”>