وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے این ڈی ایم اے کوہدایت کی ہے کہ بارش اور سیلاب میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثا کو معاوضہ کی رقم 24 گھنٹوں میں ادا کی جائے۔ انہوں نےبارشوں سے جزوی یا مکمل تباہ ہونے والے مکانات کے معاوضے کو بھی بڑھا کر پانچ لاکھ کردیا ہے۔ بلوچستان کے بارشوں اور سیلاب سےمتاثرہ علاقوں کے دورے میں کوئٹہ آمد پر نقصانات اور امداد سرگرمیوں کے حوالے سے دی جانے والی بریفنگ سے خطاب کرتےہوئے وزیراعظم محمدشہبازشریف نے کہاکہ یہ قومی المیہ ہے کہ ماضی میں ڈیموں کی تعمیرپرتوجہ نہیں دی گئی۔
ہمارا چیلنج بڑا ہے مل کرمقابلہ کریں گے۔ انہوں نے مواصلات کے نظام کی بحالی میں این ایچ اے کی کوششوں کوسراہا۔وزیراعظم نے کہاکہ متاثرہ افراد کو طبی امداد کی فراہمی کےلئے میڈیکل کیمپوں کا جال بچھایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ غیر معمولی بارشوں سے وسیع پیمانے پر نقصان ہوئے ، قیمتی انسانی جانوں کے نقصان کےساتھ انفراسٹکرکچر تباہ ہوا۔
وفاق اور بلوچستان حکومت قومی جذبے سے بحالی اور آبادکاری کیلئے پرعزم ہیں۔ آخری گھر جب تک آباد نہیں ہوتا چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے مخیر حضرات بھی کہاکہ وہ آگے آئیں اورمتاثرین کی مدد کریں۔
چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی اور چیرمین این ڈٰی ایم اے لیفٹینٹ جنرل اختر نواز نے وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا کہ جون کی 13 تاریخ کو بارش کا سلسلہ شروع ہوا ۔ ماضی کے مقابلے میں 500 فیصد زیادہ بارش ہوئی اور بارشوں کا 30 سال کا ریکارڈ ٹوٹا۔ بریفنگ میں بتایاگیاکہ اب تک بلوچستان میں اموات کی تعداد ایک سو چھتیس ہے جبکہ ستر افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ گیارہ سو لوگ معمولی زخمی ہوئے جنہیں بنیادی طبی امداد فراہم کردی گئی ہے ۔طوفانی بارشوں سے 2 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آگئی ۔ 20 ہزار 500 لوگوں کو محفوظ مقام منتقل کیا گیا ۔ ایم 8 اور کوئٹہ کراچی قومی شاہراہیں بڑی حد تک بحال کردی گئی ہیں۔
style=”display:none;”>