صوبہ بلوچستان مون سون بارشوں کے چوتھے اسپیل کی زد میں ہے اور 2 جولائی سے ابتک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 210 سے زائد ہوگئی۔جبکہ بلوچستان کو پنجاب، خیبر پشتونخواہ اور سندھ سے ملانے والی قومی شاہراہوں پر لینڈ سلائیڈنگ، رابطہ پلوں اور سڑکوں کو شدید نقصان پہنچنے سے ٹریفک کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے اور محکمہ ٹرانسپورٹ نے مسافروں کو سفر نہ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
محکمہ موسمیات کی اگلے کچھ دنوں تک مون سون کے پانچویں شدید اسپیل کے پیش نظر حکومت بلوچستان نے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کے پہلے سے ہی احکامات جاری کئے اور عوام سے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور غیر ضروری سفر کرنے کی اپیل کی۔
ان شدید بارشوں کے نقصانات کے ساتھ ساتھ صوبہ بلوچستان کے تمام 34 اضلاع میں گزشتہ ایک دہائی سے زیادہ شدید خشک سالی کا بھی تقریبا” خاتمہ ہورہا ہے۔ صوبہ کے تمام ڈیموں کے اسپیل ویئز سے پانی کا اخراج جاری ہے
style=”display:none;”>