افغانستان پر طالبان کے قبضے کی پہلی سالگرہ پر امریکی انتظامیہ نے کابل میں القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کی موجودگی کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ منجمد افغان فنڈز کے ساڑھے 3 ارب ڈالر فی الحال جاری نہیں کرے گی۔امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک امریکی عہدیدار نے کہا کہ امریکا اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتا کہ یہ رقم دہشت گردوں کے ہاتھ میں نہیں جائے گی، اس لیے اس نے اسے جلد جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔افغانستان کے لیے محکمہ خارجہ کے خصوصی نمائندے ٹام ویسٹ نے واشنگٹن میں صحافیوں کو بتایا کہ طالبان کی جانب سے القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو پناہ دینے سے دہشت گرد گروپوں کو فنڈز کی منتقلی کے حوالے سے ہمارے گہرے خدشات کو تقویت ملتی ہے۔