پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر آعظم سواتی نے کل کئے گئے اپنے وعدے کے مطابق، آج یعنی جمعرات کو صبح گیارہ بجے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا جس میں انھوں نے صحافیوں کو، بقول ان کے، ریمانڈ کے دوران اپنے اوپر ہونے والے مبینہ “تشدد” کے الزامات کی کچھ “تفصیلات” سے آگاہ کیا۔
انھوں نے اپنے اوپرکئے جانے والے مبینہ تشدد کے حوالے سے یہ شکایت بھی کی کہ، ان کی شکایت کے باوجود انکا جسمانی ریمانڈ دیا گیا جو ان کے خیال میں درست نہیں تھا۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ انہیں ریمانڈز کے دوران چند غیر متعلقہ افراد کے حوالے کیا گیا تھا۔ انھوں نے ہسپتال کی میڈیکل رپورٹ کے بارے میں بھِی یہی کہا کہ وہ درست نہیں تھی۔
اس سے قبل گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے، انھوں ایک بہت بڑا دعوی’ یہ بھی کیا تھا کہ آج اپنی پریس کانفرنس میں وہ ان افراد کے نام بتائیں گے جو ملک کے نامور اینکر ارشد شریف کے کینیا میں قتل کئے جانے کے ذمہ دار ہیں۔
اعظم سواتی کی آج کی اس پریس کانفرنس کے چند حصہ، کئی نیوز چیلینزنے پیمرا کے ضابطے کے مطابق، ‘ڈیلے مشین’ سے گذار کر براہ راست دکھایا-
style=”display:none;”>