صدر ڈاکٹر عارف علوی سیلاب متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے کے لئے ملک گیر دورے کے اگلے مرحلے میں ڈیرہ غازی خان پہنچ گئے ہیں۔ صدر مملکت کو ضلع میں سیلابی صورتحال اور جاری امدادی کارروائیوں پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ ضلع میں انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات کا جلد تخمینہ لگایا جائے تاکہ بحالی کا عمل تیز کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ وارننگ نظام کو مزید فعال بنانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو بروقت محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا سکے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے صدر مملکت کوبریفنگ میں بتایا گیاکہ ڈی جی خان میں سیلاب اور عمارتیں منہدم ہونے سے اڑتالیس افراد جاں بحق جبکہ 800 سے زائد زخمی ہوئے۔
ضلع میں 11 ہزار مکانات مکمل جبکہ 13 ہزار سے زائد کو جزوی نقصان پہنچا۔ صدر مملکت کو بتایا گیا کہ ضلع میں تین لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا۔ بریفنگ میں بتایاگیا کہ سیلابی صورتحال کے بعد ریسکیو آپریشن میں 20 ہزار کے قریب لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا۔
ریلیف کی کارروائیوں کے دوران ضلع میں5 ہزار مال مویشیوں کو بھی سیلابی پانی سے بچایا گیا۔ صدر مملکت کو بتایاگیا کہ ضلع میں ایک ہزار کلو میٹر سے زائد 105 سڑکیں تباہ اور متعدد پلوں کو نقصان پہنچا۔ ڈی جی خان میں 118 سکول اور کالجز سیلاب کی زد میں آئے جبکہ 33 اسپتال بھی سیلابی پانی سے متاثر ہوئے۔ امدادی کارروائیوں سے متعلق بتایا گیا کہ ضلع میں 42 ریلیف کیمپس کے علاوہ 69 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے۔
صدرمملکت کو بتایا گیا کہ اب تک سیلاب متاثرین میں 12 ہزار 600 سے زائد خیمے،38 ہزار کے قریب راشن بیگز کے علاوہ اڑھائی ہزار تیار خوراک کے تھیلے اور 45 ہزار پانی کی بوتلیں بھی فراہم کی گئیں۔
style=”display:none;”>