سری لنکا میں سیاسی اور معاشی بحران جاری ہے اور مظاہرین مالدیپ فرار ہونے والے صدر گوتابایا راجا پکسے کے استعفے کے منتظر ہیں۔ سری لنکن صدر نے بدھ تک مستعفی ہونے کا وعدہ کیا تھا تاہم ان کا استعفٰی تاحال سری لنکن پارلیمنٹ کے سپیکر کو موصول نہیں ہوا،گزشتہ روز سری لنکن پارلیمنٹ اور وزیراعظم آفس کے قریب پولیس اور فوج کیساتھ جھڑپوں میں مزیدایک شخص ہلاک اور چوراسی افراد زخمی ہوئے تھے، فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان جھڑپوں میں سری لنکن فوج اور پولیس کے اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں،گزشتہ روز سری لنکا کے وزیراعظم وکرما سنگھے نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کی تھی،وزیراعظم آفس پر مظاہرین کی جانب سے دھاوا بولنے کے بعد انہوں نے فوج کو حالات پر قابو پانے کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کا حکم بھی دیا تھا،سری لنکا میں سرکاری ٹی وی کی نشریات بھی بدستور معطل ہیں۔
style=”display:none;”>