لز ٹرس برطانیہ کی نئی وزیراعظم بن گئی ہیں۔ انھوں نے اپنے مخالف امیدوار رشی سونک کو شکست دی ہے۔ لز ٹرس نے 57 فیصد ووٹ حاصل کیے۔بی بی سی نے ان کے بارے میں اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ سات سال کی عمر میں لز ٹرس نے اپنے سکول کے فرضی عام انتخابات میں مارگریٹ تھیچر کا کردار ادا کیا تھا۔ کئی سال بعد اس موقع کو یاد کرتے ہوئے لز ٹرس نے کہا تھا میں نے اُس موقع کو ہاتھ سے نہیں جانے دیا اور ہسٹِنگز میں ایک شاندار تقریر کی لیکن مجھے ایک بھی ووٹ نہیں ملا یہاں تک کہ خود میں نے بھی اپنے آپ کو ووٹ نہیں دیا تھا۔ اب 29 سال بعد، انہوں نے حقیقی طور پر آئرن لیڈی کی پیروی کرنے اور برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی کی رہنما اور وزیر اعظم بننے کے موقع کو بھی ہاتھ سے نہیں جانے دیا۔
سینتالیس برس کی خارجہ سکریٹری نے سابق وزیر خزانہ رشی سونک کو برسرِ اقتدار کنزرویٹو پارٹی کے اراکینِ پارلیمان کی ووٹنگ کے پانچوں دور میں پیچھے چھوڑ دیا۔ انہوں نے بورس جانسن کے دور کے تاریک ترین دنوں میں اُن کے ساتھ وفاداری کا مظاہرہ کیا تھا۔ اگر دیکھا جائے تو کئی معنوں میں لز روایتی ٹوری نہیں ہے۔ میری الزبتھ ٹرس سنہ 1975 میں آکسفورڈ میں پیدا ہوئیں۔ اُن کے والد ریاضی کے پروفیسر اور والدہ ایک نرس تھیں اور لز کے مطابق وہ بائیں بازو نظریات کے حامی تھے۔ ایک نوجوان لڑکی کے طور پر اُن کی والدہ نے جوہری اسلحے کی تخفیف کی مہم کے لیے مارچز میں حصہ لیا تھا۔ بی بی سی ریڈیو 4 سے بات کرتے ہوئے، اُن کے بھائی نے کہا کہ اُن کے گھر والوں کو بورڈ گیمز کھیلنے میں مزہ آتا تھا، لیکن لز ٹرس جب چھوٹی تھیں تو انہیں ہارنے سے نفرت تھی اور اگر اُنہیں لگتا کہ وہ ہار جائیں گی تو وہ کھیل چھوڑ کر چلی جاتی تھیں۔ سکول کی تعلیم کے بعد لز ٹرس نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ لیا، جہاں انہوں نے فلسفہ، سیاست اور معاشیات کی تعلیم حاصل کی اور طالب علمی کے دور سے ہی سیاست میں سرگرم رہیں، ابتدا میں وہ برطانوی سیاسی جماعت لبرل ڈیموکریٹس کے لیے سرگرم تھیں۔
سنہ 1994 میں لبرل ڈیموکریٹس کی جانب سے منعقد کی گئی کانفرنس میں اُنہوں نے بادشاہت کے نظام کے خاتمے کے حق میں بات کی، برائٹن میں ہونے والی اس کانفرنس میں انہوں نے مندوبین سے کہا ہم یہ نہیں مانتے کہ کچھ لوگ حکومت کرنے کے لیے پیدا ہوتے ہیں۔‘ آکسفورڈ میں لز ٹرس کنزرویٹو پارٹی کی جانب راغب ہو گئیں۔ فارغ التحصیل ہونے کے بعد انہوں نے شیل اور کیبل اینڈ وائرلیس کے لیے اکاؤنٹنٹ کے طور پر کام کیا، اور سنہ 2000 میں اپنے ساتھ کام کرنے والے اکاؤنٹنٹ ہیو اولیری سے شادی کی۔ اُن کے دو بچے ہیں۔ لز ٹرس سنہ 2001 کے عام انتخابات میں ہیمس ورتھ، ویسٹ یارکشائر کے لیے ٹوری امیدوار کے طور پر کھڑی ہوئیں، لیکن ہار گئیں، اُنہیں سنہ 2005 میں ویسٹ یارکشائر میں بھی کالڈر ویلی میں ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن اس ناکامی نے اُن کے سیاسی عزائم کو ختم نہیں کیا۔ وہ سنہ 2006 میں جنوب مشرقی لندن کے گرینّچ علاقے میں کونسلر کے طور پر منتخب ہوئیں، اور 2008 سے رائٹ آف سینٹر ریفارم تھنک ٹینک کے لیے کام کیا۔
style=”display:none;”>