ایران کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ فردو کے جوہری پلانٹ میں یورینیئم کو 60 فیصد تک افزودہ کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ دنیا کی بڑی طاقتوں کے ساتھ ایٹمی معاہدہ ختم ہونے کے بعد ایران کا زیر زمین جوہری پلانٹ تین سال پہلے دوبارہ کھولا گیا تھا۔
جوہری ہتھیار بنانے کے لیے یورینیئم کو 90 فیصد تک افزودہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے 60 فیصد افزودگی جوہری بم کی تیاری کی سمت میں اہم قدم ہے۔ ایران نے ہمیشہ اس بات پر اصرار کیا ہے کہ اس کی جوہری سرگرمیاں صرف غیر فوجی مقاصد کے لیے ہیں۔
style=”display:none;”>