بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی گجرات سرکار نے 2002 کے فسادات کے دوران قتل اور گینگ ریپ کے 11 مجرموں کی سزا معاف کردی۔
عدالت نے گجرات فسادات کے دوران خاتون بلقیس بانو کے ساتھ زیادتی اور ان کی 3 سالہ بیٹی سمیت خاندان کے 7 افراد کو قتل کرنے کے جرم میں ان مجرموں کو عمر قید کی سزا دی تھی۔ سوشل میڈیا پر ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رہائی پانے والوں کے پاؤں چھوئے جا رہے ہیں اور مٹھائی کھلائی جا رہی ہے۔ 2002 میں گجرات فسادات کے موقع پر نریندر مودی ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے۔
سیاسی جماعتوں اور ذرائع ابلاغ میں اس معافی پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ سیاسی جماعتوں نے بلقیس بانو کیس کے مجرموں کی رِہائی کو ہندو ووٹ بینک متحد کرنے کی حکمت عملی قرار دیا ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ اگلے برس گجرات میں ہونے والے صوبائی انتخابات میں بی جے پی پھر سے ہندوتوا کارڈ کا استعمال بھر پور انداز سے کرنا چاہتی ہے۔
style=”display:none;”>