خیبر پختونخوا میں طوفانی بارشوں اور ندی نالوں میں آنے والی طغیانی کے باعث دریاؤں کے آس پاس رہنے والی آبادیوں میں بڑے پیمانے پر نقصان ہو ا ہے۔ دیر،سوات، کوہستان، ہری پور اور مانسہرہ میں سیاحوں سمیت 16 افراد ریلے میں بہہ گئے۔
ہمارے نمائندوں کے مطابق مانسہرہ میں دریائے کنہار، چارسدہ میں دریائے سوات اور دریائے پنجگوڑہ میں طغیانی کے باعث قریبی ہوٹل، دکانیں تباہ، کئی گاڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں، کوہستان میں بڑے پیمانے پر فلش فلڈنگ کے نتیجے میں مال مویشیوں کا نقصان ہونے کی اطلاعات ہیں، کئی علاقوں میں بجلی کے کھمبے طغیانی کی زد میں آنے سے بجلی کا نظام درہم برہم ہے اور واٹر سپلائی سکیموں سمیت اہم شہری تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے۔
مانسہرہ میں مہانڈری کے مقام پر بچوں اور خواتین سمیت خانہ بندوشوں کا خاندان سیلاب کی زد میں آنے سے لاپتہ ہونیوالے پانچ افراد کی لاشیں دریائے کنہار سے نکال لی گئی ہیں۔
اسی طرح لو ئر دیر میں حادثے کے نتیجے میں ایک بچہ جاں بحق اور 5زخمی ہوئے، دیر بالا میں میں کوئٹہ سے آنے والے سیاحوں کی گاڑی پانچ گھنٹے تک سیلابی ریلی میں پھنسی رہی، ریسکیو کے بعد ڈ ی ایچ کیو ہسپتال دیر لیجاتے ہوئے متاثرہ شخص دم توڑ گیا تاہم اسکی بیوی اور بیٹی کی حالت اب خطرے سے باہر ہے، ہری پور میں ریسکیو آپریشن کے دوران گزشتہ رات سرائے صالح کے منکرائے پل پار کرتے ہوئے ڈوبنے والے 55 سالہ شخص کی لاش مل گئی ہے جسے ورثا ء کے حوالے کردیا گیا۔
اپر کوہستان میں زید کھاڑ نالے میں طغیانی سے شاہراہ قراقرم کا بڑ ا حصہ ریلے میں بہہ گیا، اس علاقے میں پانچ افراد کے پانی میں بہنے کی اطلاعات ہیں جنکی تلاش کا عمل جاری ہے، سوات میں آج تیسرے روز بھی بارشیں جاری ہیں جس سے دریائے سوات کے بہاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ حفاظتی اقدامات کے تحت ان علاقوں میں سکول دو روز کیلئے بند کردئیے گئے ہیں اور کالام سے لنڈاکی تک آبادی کو دریا کے کناروں سے خالی کرالیا گیا ہے۔ ،بارشوں سے ان اضلاع میں مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہوا ہے اور کئی علاقوں میں موبائل فون سروس تک معطل ہے۔
style=”display:none;”>