اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکیاں دینے پر توہین عدالت کیس میں تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
عدالت عالیہ نے 3 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا، جس میں عمران خان کو ذاتی حیثیت میں31 اگست کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کے توہین آمیز جملے بھی عدالتی حکم نامے کا حصہ بنادیے گئے۔ عمران خان نے خطاب میں کہا تھا کہ ’اور مجسٹریٹ صاحبہ زیبا آپ بھی تیار ہوجائیں، آپ کے اوپر بھی ہم ایکشن لیں گے، آپ سب کو شرم آنی چاہیے‘۔
تحریری حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا کہ عمران خان کا بیان توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، اس بیان نے عوام کی نظر میں جوڈیشل سسٹم کی ساکھ کو کمزور کیا ہے۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ توہین عدالت آرڈیننس کی سیکشن 17 کے تحت عمران خان کی ذاتی طلبی کا نوٹس کر رہے ہیں، شوکاز میں کہا گیا کہ کیوں نہ آپ پر توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔