وزیرِ اعظم کی ہدایت پر وفاقی حکومت نے بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ وزیراعظم نے وزراتِ خزانہ کو فوری طور پر 5 ارب روپے این ڈی ایم اے کو جاری کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم کی صدارت میں اسلام آباد میں سیلاب کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی وزراء، مشیران، پارلیمنٹ کے ارکان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز، سینئر حکومتی ارکان، چیئرمین این ڈی ایم اے اور ڈی جی محکمہ موسمیات نے شرکت کی۔ٓ
اجلاس میں وزیراعظم کو ملک میں جاری ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کے بارے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی ریسکیو، ریلیف اور بحالی ایک قومی فریضہ ہے۔ ہمیں اپنے جماعتی مفادات سے بالا تر ہو کر عوام کی مدد کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیاست بعد میں کریں گے، ابھی اُن لوگوں کی مشکلات کا مداوا کرنے کا وقت ہے جو سخت مشکل میں ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دوروں کے دوران میں نے اتحاد اور قومی یگانگت کی بات کی تاکہ ہم سب مل کر اس بہت بڑے چیلنج سے نمٹ سکیں۔ وزیراعظم نے این ڈی ایم اے اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز (پی ڈی ایم ایز) کے درمیان ریسکیو اور ریلیف کے کام کو موثر انداز سے سرانجام دینے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کردی۔ یہ کمیٹی وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال، وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسد محمود، وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس مولانا عبدالواسع، وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی، امور کشمیر وگلگت بلتستان کے لیے وزیراعظم کے مشیر قمر الزمان کائرہ، چیئرمین این ڈی ایم اے اور سیکرٹری وزارتِ مواصلات پر مشتمل ہوگی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کمیٹی آج ہی اپنا اجلاس منعقد کرے اور وفاقی اور صوبائی اداروں میں کوارڈینیشن کو بہتر کرنے کے لیے اپنی تجاویز پیش کرے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے پیشِ نظر، وسط مدتی سے طویل مدتی حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔ صوبائی حکومتیں مستند معلومات پر مبنی رپورٹس وفاقی حکومت کو ارسال کریں تاکہ سیلاب اور بارشوں سے ہونے والے نقصانات کا جلد از جلد تخمینہ لگایا جاسکے۔ ملک میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کو موسمیاتی تبدیلی کی ترجیحات کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں سیلاب اور بارشوں کے نقصانات سے بچاجاسکے۔ وفاقی وزراء پر مشتمل کمیٹیوں کی سیلاب زدہ علاقوں کے دوروں کے بعداجلاس کو بریفنگ میں ریسکیو اور ریلیف کے حوالے سے مسائل سے آگاہ کیا۔
style=”display:none;”>