صدر مملکت عارف علوی نے رات دو بجے پرویز الہی سے وزارت اعلی پنجاب کا حلف لیا۔سپریم کورٹ کے حکم کے بعد پرویز الٰہی بطور وزیراعلیٰ پنجاب حلف لینے گورنر ہاؤس پہنچے تو انہیں بتایا گیا کہ حلف کے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے جس پر وہ واپس چلے گئے، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا کوئی قانونی جواز نہیں،پنجاب کابینہ کالعدم ، حمزہ شہباز اور ان کی کابینہ فوری طور پر عہدہ چھوڑیں،حمزہ شہباز کی جانب سے بطور وزیر اعلیٰ کی گئیں تقرریاں بھی کالعدم قرار، حمزہ شہباز کے عوامی مفاد میں لیےگئے فیصلے برقرار رہیں گے۔
ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے وکیل عرفان قادر نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے سپریم کورٹ میں جاری مقدمے کی کارروائی میں مزید حصہ نہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ عدالت کی جانب سے فل بینچ تشکیل نہ دینے کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کریں گے۔دور ان سماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے بھی عدالتی کارروائی میں حصہ لینے سے انکار کردیا۔ ہمیں فل کورٹ بنانے پر ایک بھی قانونی نقطہ نہیں بتایا گیا، تمام فریقین کو قانونی نقطے پر دلائل کے لیے وقت دیا چیف جسٹس
اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ قاف کے اور پاکستان تحریک انصاف کے مشترکہ امیدوار چودھری پرویز الہی نے رات گئے ایوان صدر میں پنجاب کی وزارت اعلی کا حلف لے لیا ہے۔ سپریم کورٹ کی طرف سے انہیں پنجاب کا منتخب قرار دینے کے فیصلے میں گورنر پنجاب سے کہا گیا تھا کہ وہ ان سے وزارت اعلی کا حلف لیں ۔ اسی حکم کے پیش نظر چودھری پرویز الہی گورنر ہاؤس لاہور گئے مگر انہیں عملہ نے بتایا کہ وہاں حلف کے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے۔ اس پر وہ واپس آ گئے اور اس کے بعد ایوان صدر سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت صدر مملکت ان سے رات دو بجے حلف لیں گے۔ قبل ازیںسپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی جانب سے مسلم لیگ(ق) کے 10 ووٹ مسترد کرنے کی رولنگ کالعدم قرار دیتے ہو،ئے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار چوہدری پرویز الہٰی کو نیا وزیراعلیٰ قرار دےدیا اور کہا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا کوئی قانونی جواز نہیں، پنجاب کابینہ بھی کالعدم قرار دی جاتی ہے، حمزہ شہباز اور ان کی کابینہ فوری طور پر عہدہ چھوڑیں،حمزہ شہباز کی جانب سے بطور وزیر اعلیٰ تقرریاں بھی کالعدم دی جاتی ہیں ۔گزشتہ روز فل کورٹ بینچ کےلئے حکومتی اتحاد کی درخواست مسترد کرنے کے بعد سپریم کورٹ میں منگل کوحال ہی میں ہونے والے وزیر اعلیٰ پنجاب کے دوبارہ انتخاب سے متعلق درخواست پر دوبارہ سماعت چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کی ۔ عدالت عظمیٰ نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی سردار دوست محمد مزاری کی رولنگ پر دلائل سنے جس کے نتیجے میں حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں فاتح قرار دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے گیارہ صفحات پرمشتمل فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ درست نہیں، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دی جاتی ہے۔فیصلے میں کہا گیا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا کوئی قانونی جواز نہیں، پنجاب کابینہ بھی کالعدم قرار دی جاتی ہے،
style=”display:none;”>