اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق تمام کیسز یکجا کر کے ڈویژن بینچ کو منتقل کر دیئے ہیں ۔ صحافی مدثر نارو اور دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے دائر درخواستوں پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے استعفے کے بعد لاپتہ افراد سے متعلق کمیٹی غیرفعال ہو گئی ہے تاہم لواحقین کی حد تک اپنا کام مکمل کر چکے ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ حکومت کے اندر لوگ آتے جاتے رہتے ہیں اداروں نے رہنا ہے ۔اگر کوششیں کی گئی ہیں تو نتیجہ کیا ہے۔
یہ کوئی نیا کیس نہیں ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ملک کے مفاد میں ہے کہ یہ کیسز حل ہو ں ،ہمارا اپنا کوئی عزیز لاپتہ ہو جائے تو ہم خود کیسا محسوس کریں گے؟ اسلامک یونیورسٹی کے باہر سےلاپتہ ہونے والےدو افراد کے تفتیشی کے غیراطمینان بخش جواب پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ایس ایچ او تھانہ سبزی منڈی کو طلب کر لیا۔