جنوبی بھارت کے صوبےکرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں – جسے آجکل ‘بنگالورو’ کا نام دیا گیا ہے، ایک کرکٹ میچ کے دوران دو طلبہ کو ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ لگانے پر کالج سے معطل کر کے ان کے خلاف بھارتی ‘پینل کوڈ ‘ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ بنگلورو میں ایک نجی انجینئرنگ کالج میں پیش آیا جہاں ایک ‘انٹر کالج فیسٹیول’ میں کرکٹ میچ کھیلا جارہا تھا۔ میچ کے دوران ایک ٹیم کومزاق میں’پاکستان’ کا نام دیا گیا تھا، جبکہ دوسری اپنے آپ کو بھارت سمجھ رہی ہوگی۔ میچ کے ایک مرحلہ پردو طلبہ نے اپنی پسندیدہ کرکٹ ٹیم کے حق میں نعرے لگانے شروع کر دئے۔
چونکہ ان کی ٹیم کو پاکستان کا نام دیا جارہا تھا اس لئے ان کی جانب سے لگنے ولے نعرے نے وہاں موجود بچوں کو چونکا دیا۔ نعرے لگانے والے ایک لڑکا اور ایک لڑکی تھے اوروہ ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ اس پر کئی طلبہ نے فورا” ہی اعتراض کیا اور انھیں یہ نعرہ لگانے سے منع کیا تو وہ رُک گئے۔
لیکن بات وہاں ختم نہیں ہوئی۔
تماشائیوں میں موجود کسی طالب علم نے اس واقعہ کی ویڈیو بنا لی جسکی کلپ سوشل میڈیا پر اپ لوڈ ہوگئی۔ چونکہ سوشل میڈیا کی اپنی ایک متوازی دنیا ہوتی ہے، جوں ہی اس پرعام بھارتی شہریوں اور ‘بی جے پی کے انتہا پسند کارکنوں’ کی نظر پڑی تو چند لمحوں میں ہی یہ کلپ وائرل ہوگئی۔
جب کالج کی انتظامیہ کو معلوم ہوا تو انھوں نے فورا” ہی انکوائری کا آغاز کیا اور دونوں طلبہ سے معافی نامہ طلب کرکے انہیں کالج سے معطل کردیا گیا۔ لیکن بات یہاں ختم نہیں ہوئی۔ شہر کی انتظامیہ کوپتہ چلا تو مقامی پولیس نے دونوں کم عمر طالب علموں کے خلاف بھارتی پینل کوڈ کی ‘دو دفعات 153 اور 505 (1) بی’ کے تحت مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
ان پر لگائی گئی دونوں بھارتی پینل کوڈ کا تعلق کسی ایسی حرکت – یعنی جرم سے ہے، جو جان بوجھ کر اور اس نیت سے کیا گیا ہو اس سے حکوت یا عوام کے خلاف نفرت پیدا کی جائے یا جس سے امن عامہ میں خلل پڑنے کا اندیشہ ہو۔
style=”display:none;”>