سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے نشاندہی کی ہے کہ ملک کی سیاسی جماعتوں کے درمیان تناو اور شدید ٹکراؤ تو پہلے ہی موجود تھا، اب اس کیفیت نے ایک نئی شکل اختیار کر لی ہے اوریوں لگتا ہے جیسے صوبے اور مرکز بھی آمنے سامنے آ گئے ہیں۔
مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ ٹوئٹر’ پر اپنے پیغام میں شیخ رشید نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملک میں موجود غیریقینی سیاسی اور معاشی حالات سب کے چراغ بجھا سکتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ‘حکمران جماعتوں’ نے اپنے اپنے کیس پیش نظر رکھتے ہوئے نیب قوانین میں ترامیم کی ہیں۔
سابق وفاقی وزیر کا خیال ہے کہ “مائنس اور پلس” کا فیصلہ “زمینی خداؤں” نے نہیں کرنا بلکہ اگر یہ فیصلہ ہوا توعدالت کے فیصلوں کی وجہہ سے ہوگا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ جب چیف الیکشن کمشنر پرہی اعتبار نہیں ہے، توعمران خان الیکشن کو کیسے مانیں گے۔ بقول انکے رواں مہینہ، یعنی اگست کا مہینہ “ترقیوں، تعیناتیوں اور تنزلیوں” کا مہینہ ہے-
style=”display:none;”>