بھارتی عدالت نے کشمیری حریت لیڈر یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔ بھارتی عدالت نے قرار دیا تھا کہ پاکستانی وقت کے مطابق تین بجے شام تک فیصلہ سنا دیا جائے گا مگر تین گھنٹے کی تاخیر سے فیصلہ سنایا گیا۔ اس سے پہلے حریت رہنما کو کمرۂ عدالت سے ملحق لاک اپ میں لایا گیا تھا۔ بھارتی تحقیقاتی اداروں نے عدالت سے سزائے موت دینے کی درخواست کی۔ تھی ۔ اس دوران بھارتی جج اور یسین ملک کے درمیان ایک مکالمہ ہوا تھا۔
یسین ملک نے جواب دیتے ہوئے عدالت سے کہا’میں یہاں کوئی بھیک نہیں مانگوں گا۔ آپ نے جو سزا دینی ہے دے دیجیے۔‘
لیکن میرے کچھ سوالات کا جواب دیجیے۔
واضح رہے کہ بھارت کی خصوصی عدالت ان پر بغاوت، وطن دشمنی، دہشت گردی کے لیے رقوم حاصل کرنے اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کی فرد جرم 19 مئی کو عائد کر چکی تھی۔
style=”display:none;”>