چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر وزیر آباد میں ہونے والے حملے کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی جے آئی ٹی نے اپنا کام روک دیا ہے کیونکہ یہ جے آئی ٹی سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی معطلی کا نوٹیفکیشن بحال ہونے کے بعد ایک بار پھر متنازع ہوگئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی اراکین کو ہدایات ملنا عارضی طور پر بند ہوگئی ہیں جب کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم چند روز میں ملزم نوید سے محض پوچھ گچھ کے سوا مزید کچھ نہیں کر سکی۔ جے آئی ٹی کے ایک ممبر محمد انور کے ڈینگی کا شکار ہونا بھی تفتیش میں رکاوٹ کی وجہ بنا ہے جبکہ جے آئی ٹی کے ایک اہم رکن آر پی او ڈی جی خان سید خرم بھی ڈی جی خان میں کچے کے علاقے میں جاری آپریشن کی وجہ سے ڈیرہ غازی خان واپس چلے گئے ہیں۔
جب تک جے آئی ٹی کے نئے سربراہ کو تعینات نہیں کیا جاتا کمیٹی کام شروع نہیں کرے گی۔ وفاقی سروس ٹربیونل نے سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کو معطل کرنے کا نوٹیفیکیشن بحال کردیا ہے، اس سلسلے میں قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ غلام محمود ڈوگر معطل افسر ہیں جو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ نہیں رہ سکتے۔
style=”display:none;”>