الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین سابق وزیر اعظم عمران خان کو نااہل قرار دے دیا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اگست میں ارکان قومی اسمبلی کی درخواست پر عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن بھیجا تھا جس میں ان کی نااہلی کی درخواست کی گی تھی۔
توشہ خانہ کیس میں بھیجے گئے ریفرنس کی دستاویز کے مطابق عمران خان نے توشہ خانہ سے 14 کروڑ 20 لاکھ 42 ہزار روپے مالیت کے تحائف حاصل کیے جب کہ 30 ہزار روپے مالیت سے زائد کے تحائف ادائیگی کرکے حاصل کیے۔
دستاویز کے مطابق عمران خان نے ان تحائف کے 3 کروڑ 81 لاکھ 77 ہزار روپے ادا کیے اور 8 لاکھ مالیت کے تحائف کی ادائیگی نہیں کی، عمران خان کی اہلیہ نے 58 لاکھ 59 ہزار روپے کے ہار، بُندے، انگوٹھی اور کڑا 29 لاکھ 14 ہزار روپے وصول کرکے جب کہ عمران خان نے گھڑی ،کف لنکس، پین، انگوٹھی 2کروڑ 27 لاکھ روپے دے کر حاصل کیے۔
ریفرنس دستاویز میں عمران خان کی حاصل کی گئی گھڑی کی اصل مالیت 8 کروڑ 50 لاکھ، کف لنکس کی اصل مالیت 56 لاکھ روپے، پین کی اصل مالیت 15 لاکھ اور انگوٹھی کی اصل مالیت 87 لاکھ ہے۔
دستاویز کے مطابق عمران خان نے 15 لاکھ روپے مالیت کی گھڑی 2 لاکھ 94 ہزار روپے دے کر ، 17 لاکھ روپے مالیت کے پرفیوم ، گھڑیاں، آئی فون اور سوٹ 3 لاکھ 38 ہزار روپے دے کر، ووڈ باکسز، عطر کی بوتلیں ، تسبیح 2 لاکھ 40 ہزار روپے دے کر حاصل کیے۔
عمران خان نے 19 لاکھ روپے کی گھڑی 9 لاکھ 35 ہزار روپے، 10 لاکھ روپےمالیت ہیروں کا لاکٹ، بُندے ، انگوٹھی اور سونے کےکڑے5 لاکھ 44 ہزار روپے 49 لاکھ روپے کی گھڑی،کف لنکس اور انگوٹھی 24 لاکھ روپے میں خریدے۔ الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ 19 ستمبرکو محفوظ کیا تھا۔
ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے اپنے اثاثوں میں توشہ خانہ سے لیےگئے تحائف اور ان تحائف کی فروخت سے حاصل کی گئی رقم کی تفصیل نہیں بتائی۔
عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا تھا کہ میرے خلاف توشہ خانہ ریفرنس بلا جواز اور بے بنیاد ہے، ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے اور سیاسی مقاصد کے لیے کیس بنایا گیا ہے، توشہ خانہ ریفرنس اختیارات کا ناجائز استعمال اور آئینی اختیارات کی توہین ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنا ہی غیر قانونی ہے، ریفرنس الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں ہے اور نہ وہاں قابل سماعت ہے، توشہ خانہ تحائف کو اثاثوں میں کبھی نہیں چھپایا، تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں۔
style=”display:none;”>