دس سال سے زیر تعمیر جدید اسلام آباد جیل کمپلیکس کی قسمت جاگ گئی۔۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے نوٹس لے لیا۔ وزیراعظم نے زیر تعمیر جیل اگلے مالی سال میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا ۔وزیراعظم نے جیل منصوبے کے جائزے کے لئے 6 رکنی کمیٹی بنا دی جس کے سربراہ وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ ہوں گے۔وزیراعظم کے سیکرٹری ڈاکٹر توقیر شاہ کے دستخط سے حکمنامہ جاری کیا گیا۔کمیٹی کےدیگر ارکان میں داخلہ، ہاؤسنگ، منصوبہ بندی کی وزارتوں کے سیکریٹریز، چیف کمشنر اسلام آباد اور چئیرمن سی ڈی اے شامل ہیں۔
وزیراعظم نے اسلام آباد ماڈل جیل کمپلیکس کے زیر التوا منصوبے کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کمیٹی سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کر لی ۔
جدید ترین عالمی معیار اور سہولیات کی حامل اسلام آباد جیل کی تعمیر فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے مکمل نہیں ہو سکی ۔اسلام آباد جیل کمپلیکس کو دنیا کی جدید جیلوں کی طرز پر تعمیر کیا جارہا ہے۔عمارت کی تعمیر نہ ہونے سے اسلام آباد کے قیدیوں کو گزشتہ 6 دہائیوں سے اڈیالہ جیل میں رکھا جارہا ہے۔ موٹر وے کے قریب سیکٹر ایچ 16 میں90 ایکڑ پر محیط یہ جدید جیل تعمیر ہونے والی دو منزلہ بیرکوں والی اس جیل میں 2 ہزار قیدیوں کو رکھا جاسکے گا ۔سکول، مساجد، ٹریننگ سینٹر، کھیل کے میدان، آئی سی ٹی کی عدالتیں بھی اس جیل کمپلیکس کا حصہ ہیں۔کمپلیکس میں جیل حکام کی تربیت کا مرکز بھی بنایا جائے گا۔
style=”display:none;”>