لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب اسمبلی کے الیکشن کی تاریخ کے لیے دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے وکیل نے بیان دیا کہ انتخابات کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا کام نہیں ہے۔ جب تک کمیشن کو فنڈز مہیا نہیں کیے جاتے الیکشن کا انعقاد ممکن نہیں۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات کے لیے وفاقی حکومت کا مکمل تعاون درکار ہے۔
انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مخصوص حالات میں قانون الیکشن موخر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ قومی اور صوبائی اسمبلی کے الیکشن ایک دن نہ ہوں تو انتخابات کی شفافیت متاثر ہوسکتی ہے۔ گورنر پنجاب کے وکیل ایڈووکیٹ شہزاد شوکت نے بیان دیا کہ گورنر نے پنجاب اسمبلی کو تحلیل نہیں کیا لہذا نئے انتخابات کی تاریخ دینا اب ان کی ذمہ داری نہیں ہے۔
تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے موقف اختیار کیا کہ اگر گورنر الیکشن کی تاریخ نہ دیں تو پھر صدر مملکت تاریخ مقرر کرسکتے ہیں۔ آئی جی پنجاب نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد کیا جائے گا۔ پنجاب اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ کے لیے دائر درخواستوں کی سماعت جسٹس جواد حسن نے کی۔
style=”display:none;”>