وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے مسئلہ پر سپریم کورٹ کے اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ معاملے کو قومی اسمبلی میں زیر بحث لایا جائے۔اس فیصلے کی روشنی میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران بار بار ملکی معاملات میں عدلیہ کے کردار کا حوالہ دیا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف دائر کی گئی نظرثانی درخواستیں خارج کرنے کا معاملہ زیرِ غور آیا۔ وفاقی کابینہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اتھارٹی کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف غیر ضروری طور پر کارروائی کی گئی۔مزید برآں وفاقی کابینہ نے اتفاق کیا کہ اس حوالے سے ریکارڈ منظرعام پر لایا جائے جس کی جانچ کے بعد یہ نظرثانی درخواستیں خارج کردی جائیں گی۔ وفاقی کابینہ نے اس سلسلے میں ایک انکوائری کمیٹی بنانے کی منظوری دی جس میں وفاقی وزیر امور کشمیر قمرالزماں کائرہ، وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی طارق بشیر چیمہ اور وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر سمیت تمام پارٹیوں کے نمائندےشامل ہوں گے۔کمیٹی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف دائر کی گئی نظرثانی درخواستوں کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرےگی۔
style=”display:none;”>