الیکشن کمیشن نے سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہی کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنسز کو منظور کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے 25 منحرف ارکان کو ڈی سیٹ کردیا ہے۔ ان ارکان نے وزیر اعلی کے انتخاب کے دوران پارٹی پالیسی سے ہٹ کر موجودہ وزیر اعلی حمزہ شہباز شریف کو ووٹ دیا تھا۔ اس کے خلاف سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہی نے ریفرنس بھیجا تھا جس پر فیصلہ الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ جمعہ کی سہ پہر الیکشن کمیشن نے محفوظ شدہ فیصلہ چیف الیکشن کمیشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے سنایا جس میں اتفاق رائے سے ان منحرف ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کے جو ارکان پنجاب اسمبلی ڈی سیٹ ہوئے ان میں راجہ صغیر احمد، ملک غلام رسول سنگا، سعید اکبر خان، محمد اجمل، علیم خان، نذیر چوہان، محمد امین ذوالقرنین، ملک نعمان لنگڑیال، محمد سلمان، زوار وڑائچ، نذیر احمد خان، فدا حسین، زہرہ بتول، محمد طاہر، عائشہ نواز، ساجدہ یوسف، ہارون عمران گل، عظمیٰ کاردار، ملک اسد، اعجاز مسیح، سبطین رضا، محسن عطا خان کھوسہ، میاں خالد محمود، مہر محمد اسلم اور فیصل حیات شامل ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا قوم کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ آج اس گھناؤنی سیاست کا ایک اور باب بند ہوگیا ہے، یہ لوگ پیسہ لگا کر حکومت میں آتے ہیں اور مزید پیسہ کماتے ہیں۔
نااہل قرار دیے جانے والے 25 اراکین میں سے 18 کا تعلق پی ٹی آئی سے منحرف جہانگیر ترین گروپ سے ہے، 5 اراکین کا تعلق علیم خان اور 2 کا تعلق اسد کھوکھر گروپ سے ہے، الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اکثریت کھو بیٹھے ہیں
style=”display:none;”>