سری لنکا میں بدترین سیاسی اور اقتصادی بحران کے بعد صدر گوتابایا راجا پکسے ملک سے فرار ہو گئے ہیں۔ صدر پاکسےفوجی طیارے پر مالدیپ کے شہر مالے پہنچ گئے۔ سری لنکن عوام نے تین روز سے صدارتی محل پر قبضہ کیا ہوا تھا۔ صدر گوتابایا راجا پکشے کی ایک فوجی طیارے پر ملک سے روانگی نے ایک ایسے خاندان کی حکومت کا خاتمہ کیا ہے جس نے ملک پر کئی دہائیوں تک راج کیا۔ گذشتہ دنوں صدارتی محل پر مظاہرین کی جانب سے دھاوا بولے جانے کے بعد سے ان کے بارے میں خیال تھا کہ وہ کہیں روپوش ہیں۔ بی بی سی کے مطابق ان کے بھائی، سابق وزیر خزانہ بسل راجا پکشے نے بھی ملک چھوڑ دیا ہے۔ 24 گھنٹے قبل ملک سے روانگی کی ان کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا تھا لیکن ان کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ اب وہ امریکہ جا رہے ہیں۔ ملک میں شدید مظاہروں کے بعد صدر گوتابایا راجا پکشے نے وعدہ کیا تھا کہ وہ بدھ کے دن اپنے عہدے سے استعفی دے دیں گے۔
سری لنکا کے عوام ان کی انتظامیہ کو ملک کے بدترین معاشی بحران کا ذمہ دار ٹھہراتی ہے۔ گذشتہ کئی ماہ سے ملک میں روزانہ کی بنیاد پر شدید لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنے کے ساتھ ساتھ عوام لوگوں کو بنیادی ضرورت کی اشیا جیسا کہ ایندھن، خوراک اور ادویات کے حصول میں بھی مشکلات کا سامنا رہا ہے۔
style=”display:none;”>