تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت نے راولپنڈی اور اسلام آباد میں سرکاری و نجی تعلیمی ادارے بند کر دیئے ہیں اور بدھ کے روز ہونے والے تمام پرچے منسوخ کر دیئے ہیں۔ راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے اس سلسلے میں باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔ ان دونوں اضلاع میں موبائل ٹیلی فون کی سروس بند ہونے کا بھی امکانات ہیں۔ ادھر وفاقی حکومت نے ریڈ زون کی سکیورٹی کے لیے وزارت داخلہ نے فوج کو طلب کرلیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریڈ زون کی تمام سکیورٹی فوج کے حوالے کی جائے گی جس کے تحت وزیراعظم ہاؤس، وزیر اعظم آفس، ایوان صدر اور سپریم کورٹ پرفوج تعینات ہوگی۔ کابینہ ڈویژن سمیت دیگر سرکاری عمارتوں پر بھی فوج تعینات ہوگی۔
وفاقی حکومت نے ایف سی کی خدمات طلب کر لی ہیں جس کے تحت ایف سی کے 2 ہزار اہلکار اسلام آباد میں فرائض انجام دیں گے۔ اس کے علاوہ اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں اسلام آباد کے داخلے راستوں اور اہم مقامات پر تعینات کر دیا گیا ہے۔ سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کا اجتماع کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اگر کسی نے بزور کوشش کی تو اس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔
دوسری جانب اسلام آباد میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144 بھی نافذ کردی گئی ہے۔
واضح رہےکہ حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے جس تحت پنجاب سے اسلام آباد جانے والے تمام راستے سیل کردیے گئے ہیں جب کہ ملک بھر میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے ہیں۔
style=”display:none;”>