لاہور ہائی کورٹ میں مریم نواز کے سرگودھا کے جلسہ عام میں خطاب میں “عدلیہ کی توہین ” کرنے کے الزام میں کارروائی کے لیے دی جانے والی درخواست پرآج سماعت ہوئی۔ لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے لیے درخواست دائر کرنے والے وکیل کو دلائل دینے کیلئے کل تک کی مہلت دی ہے۔
عدالت میں درخواست ایک وکیل رانا شاہد نے دائر کی ہے جس پرعدالت نے بدھ کے روز وکیل کو درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دینے کی ہدایت کی ہے۔ ہائی کورٹ نے وکیل سے کہا کہ آپ ایسے عدالتی فیصلوں کے حوالے پیش کریں، جس کی روشنی میں درخواست پر سماعت کی جاسکتی ہے۔ عدالت نے حوالے ڈھونڈنے کے لئے وکیل کو کل تک کی مہلت دی ہے۔
ادھر سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھا ہے جس میں پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز کے عوامی جلسوں میں معزز ججوں کے خلاف بیانات کو توہین عدالت قرار دیکر ان کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
انور منصور خان نے عدالت کی ساکھ اور معزز ججز کے وقار کے تحفظ کیلیے فوری کارروائی کی استدعا کی ہے۔ انور منصور خان کے خط میں لکھا ہے کہ وہ مریم نواز کی سرگودھا میں کی گئی 23 فروری کی گفتگو سے چیف جسٹس کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے جلسے میں سپریم کورٹ، معزز جج حضرات کیخلاف گفتگو کی اور عوام کو انکے خلاف اکسایا۔
انھوں نے خط میں لکھا ہے کہ ان کی اس شدید تنقید کوعدلیہ کی آزادی اور انصاف کے نظام پر حملہ تصور کیا جانا چاہئے۔ دونوں معزز جج صاحبان پر تنقید کا مقصد انصاف پر اثر انداز ہونا اور رکاوٹ ڈالنا تھا۔ امید ہے معززعدالت حقائق دیکھ کراورآئین کومدنظر رکھ کر کارروائی کرے گی۔
style=”display:none;”>