ملک میں مہنگائی کی لہر کو جہاں ہر شعبہ زندگی محسوس کر رہا ہے وہیں اب یٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کے اثرات ابھی قیدیوں تک جا پہنچے ہیں۔ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے اڈیالہ جیل سے قیدیوں کو کچہری لانے کی بجائے ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری لگانے کا حکم دے دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد شرقی محمد عطا ربانی کے ماتحت ججز کو جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے پیشِ نظر سرکاری خزانہ بچانے کے لیے تمام جوڈیشل مجسٹریٹس کو انڈر ٹرائل قیدیوں کی حاضری آن لائن ویڈیو لنک یا بذریعہ اسکائپ لگانے کی ہدایت کی جاتی ہے۔
یہ حکم ان ملزمان کے لیے جاری کیا گیا جن کے چالان ابھی جمع نہیں ہوئے اور کسی ٹھوس کارروائی کے لیے ان کی حاضری جسمانی طور پر درکار نہیں۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ انہیں (جوڈیشل مجسٹریٹس) کو اس مقصد کے لیے پہلے سے فراہم کردہ انٹرنیٹ اور لیپ ٹاپس استعمال کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ جیسے ہیں چالان یا رپورٹ جمع ہوجائے تو ملزمان کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کے لیے طلب کیا جاسکتا ہے۔
اس کے ساتھ ہی نوٹیفکیشن میں دن 11 بجے سے ایک بجے تک ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کے لیے 5جوڈیشل مجسٹریٹ مقرر کیے گئے ہیں۔
قبل ازیں پنجاب کی حکومت نے کابینہ کے ارکان کے لئے مفت پٹرول کی فراہمی پر پابندی لگا دی ہے جبکہ سندھ اور خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومتوں نے کابینہ کے ارکان، اراکین اسمبلی اور سرکاری افسران کے ایندھن کے کوٹے میں ایک تہائی سے زائد کمی کردی تھی۔
style=”display:none;”>