انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے مقامی سربراہ ایستھر پیریزنے اتوار کو بتایا کہ آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائیریکٹر کریسٹالینا جورجیوا اور وزیرآعظم شہباز شریف کے درمیان فون پر جو گفتگو ہوئی اس ‘فون کال کا اہتمام وزیرآعظم کی درخواست پر کیا گیا تھا۔’
اںھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ فون کال نہ صرف یہ کہ وزیر آعظم کی درخواست پر ہوئی تھی، بلکہ اس کا مقصد بھی صرف جینیوا میں ہونے والی’ انٹرنیشنل کانفرنس آن ریزیلینٹ پاکستان’ سے متعلق چند موضوعات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ 0انھوں نے یہ بات ایک موقر انگریزی روزنامہ ‘دی ایکسپریس ٹریبیون’ سے بات کرتے ہوئے بتائی۔
یاد رہے کہ وزیر آعظم کے دفتر سے جمعہ کو جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ “آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائیریکٹر نے وزیر آعظم شہباز شریف کوفون کیا ۔” اس سے قبل وزیر آعظم نے خود بھی ‘ہزارہ الیکٹرک سپلائی کمپنی’ کا افتتاح کرتے ہوئے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ فنڈ کی مینیجنگ ڈائیریکٹر نے ان سے رابطہ کیا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر ساڑھے چار بلین ڈالر کی سطح تک گر چکے ہیں، جو ہماری درآمد کی صرف تین ہفتوں کی ضرورت پوری کرتے ہیں۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق جنوری سے مارچ تک کی موجودہ سہ ماہی میں ہمیں قرضوں کی ساڑھے آٹھ بلین ڈالر کی ادائیگی بھی کرنی ہے۔
style=”display:none;”>