وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے سکھر حیدر آباد موٹروے منصوبے کو جلد شروع کرنے ،قراقرم ہائی وے بابوسر ٹنل اور خضدار کچلاک شاہراہ پربھی کام جلد شروع کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے یہ ہدایت نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے جاری شاہراہوں کے تعمیراتی منصوبوں کی پیش رفت پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی۔ وزیراعظم نے کہاکہ منصوبوں کے لئے کنٹریکٹ دینے کے طریقہ کار کو مزید شفاف بنایا جائے۔انہوں نے پروکیورمنٹ کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کے لئے کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دے دی۔انہوں نے کہاکہ ملک ترقیاتی منصوبوں میں مزید تعطل کا متحمل نہیں ہو سکتا۔گزشتہ چار سالوں میں ترقی کا سفر مجرمانہ غفلت کے نتیجے میں روکا گیا۔
متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے کہ ملک و قوم کا وقت اور پیسہ بچانے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ وزیرِ اعظم نے کہاکہ بین الاقوامی کمپنیوں کی تصدیق کے لئے پاکستانی سفارتخانوں سے معاونت حاصل کریں۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم کو سکھر حیدر آباد موٹروے منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کیاگیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ سکھر حیدر آباد موٹروے کراچی پشاور موٹروے کا اہم سیکشن ہے جس پر کام گزشتہ حکومت کی سست روی کی وجہ سے تعطل کا شکار رہا۔
306 کلومیٹر لمبی چھ رویہ موٹروے ،15 انٹرچینجز کے ساتھ 6 اضلاع میں سے گزرے گی۔ موٹروے کے قیام سے سفر کا وقت کم ہونے کے ساتھ ایندھن کی بچت اور ملک بھرسے برآمدات کی کراچی بندرگاہوں تک رسائی میں آسانی پیدا ہوگی۔
اجلاس کوبتایاگیاکہ منصوبے پر کام چھ ماہ کے اندر شروع کردیا جائے گا ،جس کی تکمیل ڈھائی سال میں ہوگی۔250 کلومیٹر قراقرم ہائی وے (تھاہ کوٹ رائے کوٹ سیکشن) کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ اس کی فیزیبلٹی رپورٹ پر کام جاری ہے ،جسے 7 ماہ کے دوران مکمل کر لیا جائے گا۔اس منصوبے سے پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی ٹریفک کے بہاؤ میں آسانی، اور داسو اور دیامر بھاشا ڈیمز کی تعمیر کی وجہ سے متبادل راستہ میسر ہوگا۔بابوسر ٹنل کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹنل کے علاوہ 66 کلومیٹر روڈ کا مکمل سیکشن تعمیر اور موجودہ روڈ کی بحالی کا کام کیا جائے گا۔شاہراہ کے اس حصے میں موسمِ سرما کی برفباری کے دوران ٹریفک کی بلا تعطل روانی کیلئے سنو گیلیریز بھی تعمیر کی جائیں گی۔ وزیرِ اعظم نے اس منصوبے کو شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے فروغ کیلئے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی معیار کے مطابق منصوبے کی تکمیل کی ہدایات جاری کیں۔
وزیرِ اعظم کو پروکیورمنٹ کے طریقہ کار کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے پروکیورمنٹ کے طریقہ کار کو بہتر اور مؤثر بنانے کیلئے جامع تجاویز مرتب کرنے کیلئے 9 رکنی کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی ۔وزیراعظم نے کمیٹی کو ایک ماہ کے اندر لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ۔
style=”display:none;”>