چمن میں پاک افغان سرحد بابِ دوستی کو آمد و رفت اور تجارت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ چمن کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق بابِ دوستی گزشتہ شام افغان شیلنگ کے بعد سے بند تھا۔ چمن کی ضلعی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ بابِ دوستی کھلنے کے بعد پاک افغان بارڈر پر آمد و رفت اور دو طرفہ تجارت معمول کے مطابق جاری ہے۔ بابِ دوستی پر پاکستانی حکام کی جانب سے سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب پاک افغان سرحد کی صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے آج سول ملٹری کمیٹی کا اجلاس ہو گا۔ سیکیورٹی اجلاس میں قبائلی عمائدین اور سول و فوجی حکام شرکت کریں گے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان کے علاقے چمن میں شہری آبادی پر افغان بارڈر فورسز کی جانب سے توپ خانے سے گولہ بارود اور مارٹر گولوں سمیت بھاری ہتھیاروں سے بلااشتعال اور اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔
فائرنگ کے نتیجے میں 7 شہری شہید اور 26 افراد زخمی ہوئے تھے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق گزشتہ روز معمولی زخمی 12 شہریوں کو طبی امداد کے بعد ان کے گھروں کی جانب روانہ کر دیا گیا تھا۔ افغان شیلنگ کے 14 شدید زخمیوں کو گزشتہ روز کوئٹہ منتقل کر دیا گیا تھا، سول اسپتال کوئٹہ میں داخل زخمیوں میں سے 4 کی حالت نازک ہے۔
فائرنگ کے اس واقعہ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور وزیر اعظم اور دفتر خارجہ کی سطح پر افغانستان سے احتجاج ہونے کے باوجود دو طرفہ تجارت کو اچانک کھول دینا عوامی حلقوں کے لئے حیران کن ہے۔
style=”display:none;”>