فوجی تقرریوں کی تاریخ پر نظر رکھنے والے یہ نشاندہی کر رہے ہیں کہ یہ ‘پہلا موقع’ ہے کہ مسلم لیگ ن کے کسی وزیر اعظم نے آرمی چیف کے اہم عہدے کے لئے انتخاب کرتے ہوئے سینیارٹی کے اصول کا خیال رکھا اور اس اہم عہدے کے لئے سینئر ترین جنرل کا انتخاب کیا ہے۔
اس سے قبل میاں نواز شریف نے اپنے مختلف ادوار حکومت میں پانچ آرمی چیفس کا انتخاب کیا ہے لیکن ان میں سے کوئی بھی چیف اپنے انتخاب کے وقت سینئر ترین جرنل نہیں تھا۔
ن لیگ میں یہ اعزاز صرف وزیر اعظم شہباز شریف کو ہی حاصل ہوا جنھوں نے مشاورت تو سب سے کی لیکن اپنے اختیارات کااستعمال کرتے وقت صرف سنیارٹی کے اصول کا خیال رکھا۔
style=”display:none;”>