یشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔
نیپرا میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 7 روپے 96 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
دوران سماعت چیئرمین نیپرا نے پوچھا کہ مہنگا فیول کم استعمال کیا گیا پھر قیمت میں اتنا اضافہ کیوں مانگا جارہا ہے؟ جس پر سی پی پی اے حکام کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر فیول کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں، پہلے عالمی سطح پر کوئلہ بہت سستا تھا، روس اور یوکرین کی جنگ کے باعث عالمی سطح پر کوئلہ بہت زیادہ مہنگا ہوگیا ہے۔
سی پی پی اے حکام نے مزید کہا کہ جولائی کے آخر کے لیے 42 ڈالر قیمت پر ایل این جی کارگوز مل رہے ہیں، موجودہ ملکی حالات میں اتنے مہنگے دام پر ایل این جی کارگوز خریدنا ناممکن ہے، طویل مدتی معاہدے کے تحت بھی کارگوز کو منسوخ کردیا گیا۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ اس وقت ایسی صورتحال درپیش ہے جس میں ہر صورت مشکل کا سامنا ہے، بجلی نہ بنائیں تو ملک میں لوڈشیڈنگ کرنی پڑتی ہے اور بنائیں تو بجلی بہت مہنگی پڑھ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 6.7 روپے فی یونٹ بجلی بنانے والے پلانٹس چلوانے پر نیپرا کی مخالفت کی گئی تھی، اللہ کا واسطہ اب درآمدی فیول پر پلانٹس نہ لگائے جائیں۔
سماعت کے بعد نیپرا نے ایک ماہ کے لیے بجلی 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی، تاہم قیمت میں اضافے کا تفصیلی فیصلہ اور نوٹی فکیشن بعد میں جاری کیا جائے گا۔
style=”display:none;”>