نواز شریف سے ملنے کیلئے شہباز شریف میٹ پولیس کے مکمل پروٹوکول میں حسن نواز کے دفتر پہنچے۔نواز اور شہباز شریف کے درمیان ملاقات میں عدلیہ اور حکومت کے درمیان کشیدگی سمیت سیاسی و معاشی صورتِ حال پر گفتگو کی گئی۔
ملاقات کے دوران انتخابات کیلئے پارٹی کو متحرک کرنے اور پارلیمنٹ کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، اس موقع پر نواز شریف نے عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی۔
ذرائع کے مطابق قائد مسلم لیگ ن نے وزیر اعظم کو بجٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور معاشی صورتحال بہتر بنانے کیلئے ٹھوس منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو مزید فعال بنایا جائے اور لیگی کارکنوں کو عزت دی جائے، انہوں نے وزرا کو کارکنوں سے رابطے میں رہنے کی بھی ہدایت کی۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف کا کہنا تھاکہ پارلیمان کے استحقاق اور آئینی اختیارکا ہرصورت تحفظ کریں گے، پارلیمنٹ اپنے دائرے میں رہ کراپنا حق منوائے گی۔ ثاقب نثار نے نوازشریف کو نااہل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا اور جھوٹے اور بے بنیاد الزامات پر نوازشریف کو نااہل کیا، ثاقب نثار دن رات سوموٹو کا اختیار استعمال کرتے رہے، انہوں نے عوامی مفاد کے کسی کیس پر سوموٹو نہیں لیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ثاقب نثار کا ایک ہی مقصد تھا نوازشریف کو ہرانا اور عمران خان کو کامیاب کرنا، ثاقب نثار پی ٹی آئی کے سیاسی ایجنٹ کے طور پر کام کرتے رہے، آڈیو لیکس نے اب تمام کرداروں کو بے نقاب کردیا، ان کے بیٹے کی آڈیو لیک سامنے آئی ہے، کیا اب کوئی شک رہ جاتا ہے کہ سازش ہے کہ کسی طریقے سے دوبارہ عمران خان کو لایا جائے؟
شہبازشریف کا کہنا تھاکہ ثاقب نثار کے بیٹے کی آڈیو کا معاملہ پارلیمنٹ نے اٹھایا ہے اور ان کے بیٹے کو پارلیمان کی کمیٹی نے طلب کرلیا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھاکہ ملک میں الیکشن ایک دن ہوں گے اور ایک دن ہی ہونے چاہیے، پنجاب سے متعلق ماضی میں جو غلط تاثر قائم کیاجارہا تھا زائل ہوگیا ہے، پنجاب بڑا بھائی نہیں چاروں صوبے برابر ہیں، اب صرف پنجاب میں الیکشن کراکر پاکستان کے خلاف سازش کی جارہی ہے۔