اسلام آباد: آج قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا۔قومی اسمبلی اجلاس میں توہین پارلیمنٹ بل 2023 قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا۔بل چئیرمین قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاق رانا قاسم نون نے پیش کیا۔قومی اسمبلی نے ”توہین پارلیمنٹ”بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
گذشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط و استحقاق نے توہین پارلیمنٹ بل 2023 کی منظوری دے دی۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قوائد و ضوابط و استحقاق کا ان کیمرہ اجلاس رانا قاسم نون کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں توہین پارلیمنٹ 2023 کا جائزہ لیا گیا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط کے چیئرمین رانا قاسم نون کی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہپارلیمان کی تاریخ میں آج بڑا تاریخی دن ہے،50 سال کے بعد یہ بل پاس ہونے جا رہا ہے، قائمہ کمیٹی نے متفقہ طور پر یہ بل منظور کیا ہے، اب یہ ایوان میں پیش کیا جائے گا، بہت جلد یہ بل پاس ہو گا، امید کرتے ہیں اس سے پارلیمان کے وقار میں اضافہ ہوگا، اس سے پارلیمان کے تقدس میں اضافہ ہو گا کمیٹیاں فعال ہوں گی، جب تک کمیٹیاں فعال نہیں ہوتیں اس وقت تک پارلیمان موثر نہیں ہو سکتی۔
کنٹیپمٹ کمیٹی بنائی گئی ہے، معاملہ پہلے استحقاق کمیٹی میں آئے گا۔اس کے بعد اپیلنگ اتھارٹی ہے،جو اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹن پر محیط ہوگی۔خیال رہے کہ 09 مئی کو قومی اسمبلی میں توہین پارلیمنٹ سے متعلق بل کی متعارف کروایا گیا تھا۔بل میں ایوان کی توہین پر چھ ماہ قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکیں گی،پارلیمنٹ کی توہین پر کسی بھی حکومتی یا ریاستی عہدیدار کو طلب کیا جا سکے گا اور 24 رکنی پارلیمانی کنٹمپٹ کمیٹی توہین پارلیمنٹ کیسز کی تحقیقات کرے گی۔