بھارت میں گستاخ نوپور شرما اور جندل کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کیئے گئے جس کے دوران دو مسلمان جاں بحق ہو گئے۔ جمعہ کی نماز کے بعد سری نگر ، ڈوڈہ ، دیوبند ، دہلی ، لکھنو ، سہارن پور ، مراد آباد ، پٹنہ ، ممبئی ، رانچی ، حیدر آباد اور کولکتہ میں شدید احتجاج کیا گیا ۔ مظاہرین نے شان رسول صلوسلم عل میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور ان کے پتلے نذر آتش کیئے گئے ۔ مظاہرین نے دونوں گستاخوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔ کئی مقامات پر پتھراو بھی ہوا۔
دیوبند میں پولیس نے لاٹھی چارج کیا ۔ اتر پردیش میں پولیس نے ایک سو نو افراد کو گرفتار کر لیا ۔ جھاڑ کھنڈ میں پولیس نے ہوائی فائرنگ کی اور لاٹھی چارج کیا۔
ادھر بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں ہزاروں افراد نے بھارت میں حکمران جماعت کی ترجمان کی طرف سے گستاخی کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین مسجد بیت المکرم میں جمع ہوئے اور سڑکوں پر مارچ کیا۔
مظاہرین بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کے حق میں نعرے لگا رہے تھے ۔ مظاہرین نے ہندووں کو انتہا پسند قرار دیا اور کہا کہ بھارت میں مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں ۔ لوگوں نے پیغمبر اسلام صلوسلم عل سے گہری عقیدت کا بھی اظہار کیا۔
اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیئے گئے تھے۔ علاوہ ازیں بھارت میں بی جے پی کے دو عہدیداروں کی طرف سے پیغمبر اسلام صلوسلم عل کی شان میں گستاخی کے خلاف ایران میں تہران یونیورسٹی میں مظاہرہ ہوا ۔ مظاہرین نے جھنڈے اٹھا رکھے تھے ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کسی کو ایسی گستاخی کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔ مظاہرین نے اس موقع پر نماز بھی ادا کی ۔
style=”display:none;”>