اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا ہے کہ مریم نواز کیس میں سزا کی خلاف اپیلوں پر ایک فیصلہ دے چکے ہیں،اب نواز شریف اگر جب بھی آتے ہیں اپنا کیس کھلواتے ہیں تو ججمنٹ کے اثرات ہوں گے۔
ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں شعیب شیخ اور دیگر کی سزا کے خلاف اپیلوں پر یہ اہم ریمارکس چیف جسٹس عامر فاروق نے دیے۔ کیس کی سماعت کے دوران شریک ملزم کے حوالے سے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ایک اور مریم نواز اور نواز شریف کا ہائی پروفائل کیس تھا، ہم نے اس کو بھی سنا، جو نہیں آیا اس کا کیس الگ کر دیا۔
عدالت نے شعیب شیخ کی جانب سے ایف آئی اے کے پرائیویٹ پراسیکیوٹر کے خلاف درخواست پر وفاق کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 7 دسمبر تک ملتوی کردی ۔عدالت نے کیس میں شعیب شیخ کے سزا یافتہ شریک مجرم نائجل برائن روبیلو کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دگل اور ایف آئی اے پراسیکیوٹر اشفاق نقوی عدالت میں پیش ہوئے۔شعیب شیخ اپنے وکیل لطیف کھوسہ کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اپیل کنندہ نائجل برائن روبیلو کہاں کا شہری ہے؟ بیرون ملک تو نہیں چلا گیا؟ ای سی ایل پر نام تھا؟ ایف آئی اے حکام نے عدالت کو بتایا کہ نائجل برائن روبیلو پاکستانی شہری ہے، وہ سویڈن جا چکا ہے، نائجل روبیلو کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہیں ہو سکی، عدالت نے شعیب شیخ کے سزا یافتہ شریک مجرم نائجل برائن روبیلو کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اس کا کیس پھر الگ کر دیتے ہیں۔شعیب شیخ کے وکیل لطیف کھوسہ نے ایف آئی اے کی جانب سے پرائیویٹ پراسیکیوٹر ہائر کرنے پر اعتراض اٹھا دیا ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزارت قانون نے اشفاق نقوی کی بطور پراسیکیوٹر تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کیا ہے۔ شعیب شیخ کے معاون وکیل کی عدالت سے لمبی تاریخ کی استدعا پر چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ نامناسب استدعا نہ کریں، شعیب شیخ 2018 سے ضمانت پر ہیں، کیس کو چلنے دیں، یا پھر ایسا کرتے ہیں کہ سزا معطلی اور ضمانت کا حکم واپس لے کر دو سال کی تاریخ دے دیتے ہیں۔
style=”display:none;”>