لاہور: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے صحافی اور یوٹیوبر عمران ریاض خان کو گرفتار کرنے والے ایس ایچ او کو معطل کر دیا ہے ۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں نیوز اینکر عمران ریاض خان کی گرفتاری کے خلاف ان کے والد محمد ریاض کی درخواست پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی نے استفسار کیا کہ عمران ریاض تو پہلے ہی ملک سے باہر جا رہے تھے پھر گرفتاری کیا ضرورت تھی؟ ائیرپورٹ سے گرفتار کیا، ایس ایچ او سیالکورٹ تھانہ کیا نظر بندی کے احکامات لے کر گئے تھے؟ایچ ایچ او نے جواب میں بتایا کہ نظر بندی کے احکامات بعد میں جاری ہوئے۔ جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پھر گرفتاری کس بات کی تھی؟جب آپ ائیرپورٹ گرفتار کرنے گئے دیکھائیں کہاں روزنامچے میں اندارج کیا؟
عدالت کی حکم پر ایس ایچ او نے ریکارڈ عدالت میں پیش کردیا۔ چیف جسٹس امیر بھٹی نے استفسار کیا کہ اس روزنامچہ میں تو واپسی پر اندارج ہوا ہے، مجھے دیکھائی آپکی راونگی کہاں ہے؟ مجھے دیکھائیں آپ کے پاس کہاں نظر بندی کے احکامات تھے؟ایس ایچ او نے بتایا کہ انہوں نے اینکر عمران ریاض خان کو پہلے گرفتار کیا اور جیل بھیجا اسکے بعد اندارج کیا۔چیف جسٹس نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے نظر بندی کے احکامات کے موصول کیے بغیر عمران ریاض کو کیسے گرفتار کرلیا؟ اگر آپ نے روزنامچہ میں چیزیں نہ دکھائی تو ابھی معطل کر کہ جیل بھجواو¿ں گا۔
آپ نے خلاف قانون کے ایک معصوم شہری کو گرفتار کرلیا، مجھے ثابت کریں کہ آپ نے روزنامچہ میں لکھا، ڈپٹی کمشنر نے فون کیا یا کوئی ثبوت دیں، عدالت آپ کیخلاف تادیبی کاروائی کا حکم دے گی اور آپ کو معطل کردیا جائے گا۔سرکاری وکیل نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران ریاض سے یقین دہانی کے بعد اسے چھوڑ دیا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جو بندہ ملک سے باہر جا رہا ہے تو اس سے کیسی یقین دہانی چاہیے آپکو، آپ تو اس کی فلائٹ مس کرانا چاہتے تھے، بتائیں کہاں اس نے تقریر کی جو روزنامچہ میں لکھا ہے، پولیس نے غیر قانونی کام چیف جسٹس کیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیوں نہ ڈی پی او سیالکوٹ کو بھی عہدے سے فارغ کر دیا جائے۔ آپ نے گرفتاری کے احکامات جاری کیے تھے اسکا ریکارڈ کہاں ہے، میں وہاں تک پہنچنا چاہ رہا ہوں جہاں سے آپ کو آرڈر مل رہے تھے۔ڈی پی او سیالکوٹ نے ایس ایچ او کو قربانی کا بکرا بنا دیا اپنے بیان میں کہا کہ ایس ایچ او کے کردار کو جسٹیفائی نہیں کروں گا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے عمران ریاض کی جیل سے رہائی کی سی سی ٹی وی فوٹیج کمرہ عدالت میں چلانے کی ہدایت کردی۔عدالت نے ایس ایچ او کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 روز میں جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا اور 7 روز کیلئے انہیں معطل کر دیا۔چیف جسٹس امیر بھٹی نے ایس ایچ او کو خبردار کیا کہ آپ 7 روز تک معطل رہیں گے اگر عدالت کو مطمن ناں کر سکے تو پھر عدالت سزا سنائے گی۔
یاد رہے کہ معروف نیوز اینکر عمران ریاض خان کو سیالکوٹ ائیرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں عدالتی حکم پر جیل سے رہا کر دیا گیا تھا تاہم وہ رہائی کے بعد سے لاپتہ ہیں۔