اسلام آباد( الاخبار مانیٹرنگ) وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ عدلیہ میں ایک گروہ نے سیاست کرنے کا بیڑا اٹھالیا ہے، فیصلوں کی بنیاد سیاسی حمایت رکھی گئی ہے۔ فیصلے سیاسی بنیادوں پرنہیں،عدل وانصاف پر ہونے چاہئیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ایک شخص کوریلیف دیاجارہاہے اور فتنے کو ہوادی جارہی ہے۔ وقت آگیا اپنے آئینی اور پارلیمانی اختیارات استعمال کیے جائیں۔ آئین کے مطابق جو کارروائی درج ہے اس پرعمل ہوناچاہیے۔کورکمانڈرہاؤس پرحملہ کرنےوالوں کی پشت پناہی کی جارہی ہے، فوج آئین اورقانون کےمطابق اپنا کردار ادا کررہی ہے، جناح ہاؤس قائداعظم اور فوجی کمانڈر کا گھرتھا۔ جی ایچ کیو پر اس سے قبل طالبان نے حملہ کیا تھا، کیایہ چیزیں عدلیہ کو نظرنہیں آرہیں۔
وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عدلیہ کا ایک طبقہ چیزوں کو بلڈوزکر رہا ہے، ایک شخص کو نوازا جارہا ہے، ہمارے ادارے کی آئینی طاقت کوچیلنج کیا جا رہا ہے۔ پارلیمنٹ کی آئینی طاقت کوچیلنج کیا جا رہا ہے،عدلیہ میں ایک گروہ ہے وہ فیصلے نہیں سیاست کررہے ہیں،عدلیہ کی روایات اور حدود کی پامالی ہورہی ہے،چار تین کا فیصلہ آیا ہوا ہے اس کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارا دشمن انڈیا نے چینلز پر تماشا لگایا ہوا،پارلیمنٹ چیف جسٹس کے مس کنڈکٹ کا جائزہ لے،آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت ججز کے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے،مخصوص ججوں کے خلاف ریفرنس دائر کیاجائے،خاتون وزیر صحت اب ہسپتال جا کے لیٹ گئی ہیں،کسی کی بیماری پر بات نہیں کرنا چاہتا لیکن پھر دلیری بھی ہونی چاہیئے،معافیاں مانگ رہے ہیں ویڈیو پیغام آرہے ہیں،فون اپنے لوکیشن کے ڈر سے گھروں میں رکھ گئے۔
وزیردفاع خواجہ آصف نے مزید کہا کہ عمران خان کہتا ہے میری بیوی کو گرفتار کرکے میری تضحیک کرنا چاہتے ہیں،کیا باقیوں کی بیٹیاں نہیں تھیں،وزیراعظم سے بھی درخواست ہے کہ لکھنوی انداز نہ اپنایا جائے،وہ زبان استعمال کی جائے جو ان کو سمجھ بھی آئے،ججوں کا نام لینا معیوب سمجھتا ہوں اب مجبور کردیا ہے،اتنا بڑا فراڈ ہو گیا اور چیف جسٹس صاحب کہہ رہے ہیں دیکھ کر خوشی ہوئی،فراڈیوں کو دیکھ کر جنہیں خوشی ہوتی ہے وہ کیا ہوتے ہیں؟ایوان کی رائے لے کر کمیٹی بنائیں اور وہ کمیٹی ان ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرے۔