کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر کراچی میں 3 سال نیب کا ایسا کیس چلتا رہا جس کا نہ سر تھا نہ پیر جو کہ کل کیس واپس نیب کو بھیج دیا گیا ، عمران خان اب کہتے ہیں کہ یہ سب سابق آرمی چیف باجوہ صاحب کروا رہے تھے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان کو عدالت بلاتی ہے تو نہیں جاتے، عمران خان خود کو قانون سے بالا سمجھتے ہیں، فوج کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ ہوا، کور کمانڈر ہاؤس جلایا گیا، جو بھی واقعات ہوئے قانون اپنا راستہ لے گا۔
مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مائنس کوئی بھی نہیں ہونا چاہیے، ووٹر فیصلہ کرے گا کہ پی ٹی آئی کی حقیقت کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی کرنے والے معافی مانگیں، ماضی میں جو غلطیاں ہوئیں ان سے سبق حاصل کیا جائے، مجھے بتائیں تاحیات نااہلی کی گنجائش کون سے قانون اور آئین کے تحت ہے؟، ملک کی سپریم کورٹ بتا دے میں ان کی بات ماننے کو تیار ہوں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نظام سے ہمیشہ شکایت رہے گی، نظام اگر غلط استعمال ہوگا تو شکایت ہوگی، نئی پارٹی بنانا سب کا حق ہے، میں ن لیگ کا سب سے پرانا ممبر ہوں، سیاست میں نقصان اور فائدے کی بات نہیں ہوتی، ہر پارٹی نے اپنی سیاست کرنی ہوتی ہے۔
لیگی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں مائنس کے فارمولے نہیں چلے، الیکشن کے بغیر گزارہ نہیں، الیکشن نہیں کروائیں گے تو کون سے قانون اور آئین کے تحت ملک چلے گا؟، اکتوبر میں الیکشن ہونے چاہئیں اور ہوں گے۔