ایران نے مہسا امینی کی دوران حراست ہلاکت کے خلاف دو ماہ کے مسلسل پرتشدد مظاہروں کے بعد اپنی اخلاقی پولیس کو ختم کر دیا۔ ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایران کے اٹارنی جنرل محمد جعفر منتظری نے کہا کہ اخلاقی پولیس کا عدلیہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے اور اس کو ختم کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ایران میں سرکاری طور پر اخلاقی پولیس کو سڑکوں سے ہٹانے سے متعلق کوئی تصدیق نہیں کی گئی اور نہ ہی ایسا کوئی اشارہ ملا ہے کہ لازمی حجاب کے قانون کو تبدیل کر دیا جائے گا۔
style=”display:none;”>