یئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ 14 مئی کو الیکشن نہ ہوئے تو آئندہ ہفتے سے سڑکوں پر ہوں گے، جب تک الیکشن نہیں ہوتے ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
لاہور میں ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے دو بار قتل کرنے کی کوشش کی گئی، ہمارے اوپر قاتلانہ حملے ہوئے کسی کو پرواہ نہیں، قوم کا نقصان ہو رہا ہے ان کو پرواہ نہیں، اس وقت ملک میں الیکشن کی ضرورت ہے، الیکشن کے ذریعے عوامی نمائندوں کو آگے آنے کا موقع دیا جائے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ نے اس ملک کو مہنگائی اور تباہی کا تحفہ دیا ہے، جنرل باجوہ نے جو اس ملک کے ساتھ کیا وہ دشمن بھی نہ کرے، شہباز شریف سے پوچھتا ہوں کہ آپ برطانیہ کیا کر رہے ہو؟ جو آج پاکستان کے حالات ہیں اب قوم کو باہر نکلنا چاہیے، آزادی کیلئے سیاست نہیں جہاد ہوتا ہے۔
عمران خان نے کہا ہے کہ ہم قانون کی حکمرانی قائم کرنے کیلئے جہاد کر رہے ہیں، ہم تب تک سانس نہیں لیں گے جب تک الیکشن کروا کر آزاد نہیں ہوتے، امپورٹڈ حکومت میں تین گنا مہنگائی زیادہ ہوئی، مہنگائی میں لوگ ڈوب رہے ہیں، انڈسٹریز بند ہو رہی ہیں، امپورٹڈ حکومت کی وجہ سے دنیا میں پاکستان ذلیل ہو رہا ہے۔
اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ 14 مئی کو الیکشن نہ ہوئے تو سڑکوں پر ہوں گے، اگلے ہفتے سے 14 مئی تک جلسے کروں گا، جب تک الیکشن نہیں ہوتے سانس نہیں لیں گے۔ آئین کہتا ہے اسمبلی تحلیل ہوتی ہے تو 90 دن میں الیکشن ہوناہوتاہے، اس پر تمام وکلا اور ججز متفق ہیں لیکن ہماری اسمبلیاں تحلیل ہوئیں ہمیں الیکشن نہیں دیے جا رہے، نگران حکومت، وفاق اور الیکشن کمیشن سےمل کرالیکشن نہیں ہونے دے رہی۔
ان کا کہنا تھاکہ ہمیں چیف جسٹس نے کہا ان کے ساتھ مذاکرات کرو ، ہم ان کے ساتھ مذاکرات کرنا شروع ہو گئے، ہمارے ساتھ ہر قسم کا بہانہ بنایا گیا ، کہا گیا پیسے نہیں ہیں، ان کی صرف ایک کوشش تھی الیکشن کو کسی طرح روکا جائے، انہوں نے آئین کی کھلی خلاف ورزی کی جو نظر آرہا کہ یہ کریں گے۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ میں کہنا چاہتا ہوں ساری قوم اس چیف جسٹس کے ساتھ کھڑی ہے، ہم صرف الیکشن چاہتے ہیں، ہمارا آئین کہتا ہے اللہ کی حاکمیت کے بعد عوام کی حاکمیت ہے، اس وقت ملک مہنگائی کی دلدل میں پھنسا ہے، جب سے امپورٹڈ کرپٹ حکومت آئی ہے ملک کا پیسہ آدھا رہ گیا۔
بلاول کے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت پر انہوں نے کہا کہ جس طرح کا رویہ بھارتی وزیر خارجہ کا تھا ہم سب کیلئے شرمندگی کا باعث ہے، بلاول بھٹو نے جانے سے پہلے کسی سے پوچھا کہ اس دورے کا فائدہ یا نقصان کیا ہو گا؟، بھارتی وزیر خارجہ سے بھی پوچھتا ہوں کہ کیا آپ میں کوئی تہذیب ہے؟، اپنے ملک میں ایک مہمان کو بلا کر اس طرح کا رویہ بھارت کو زیب نہیں دیتا۔
بعدازاں عمران خان ریلی کے اختتام پر زمان پارک واپس روانہ ہوگئے۔