سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابوالحسنات نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج رکھا ہے۔ اس کیس میں سیکرٹ ایکٹ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو 30 اگست کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے۔
جج ابوالحسنات نے سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل کو چیئرمین پی ٹی ائی کی پیشی کے لیے حکم بھی دے رکھا ہے۔
اس فیصلے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی سائفر کیس میں جیل میں ہی رہیں گے۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) عدالت سے چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا سائفر کیس میں 30 اگست تک جوڈیشل ریمانڈ منظور کرلیا گیا۔
خیال رہے کہ ایف آئی اے کی خصوصی ٹیم دو بار عمران خان سے اٹک جیل میں سائفر کیس میں تفتیش بھی کر چکی ہے۔
اسی مقدمے میں تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی گرفتار ہیں جب کہ سابق وفاقی وزیر اسد عمر ضمانت لے چکے ہیں
اس کے علاوہ لاہور کی انسداد دہشتگردی کی ایک عدالت نے نو مئی کو جلاؤ گھیراؤ پر درج ایک مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو عمران خان کی گرفتار کرنے اور تفتیش کرنے کی منطوری بھی دی ہوئی ہے۔
ان کے علاوہ دیگر کئی کیسز میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت عدم پیروی کی بنیاد پر منسوخ ہو چکی ہے۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت اسلام آباد نے 190ملین پاؤنڈ سکینڈل میں ان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کی تھی۔