سابق وزیراعظم اورتحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے درست فیصلے نہ کئے تو پاکستان کے تین ٹکڑے ہوں گے اور فوج تباہ ہو جائے گی۔
بول ٹی وی کے اینکر سمیع ابراہیم کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھاکہ یہ اصل میں پاکستان کا مسئلہ ہے ‘ اسٹیبلشمنٹ کا مسئلہ ہے‘اگر اس وقت اسٹیبلشمنٹ صحیح فیصلے نہیں کرے گی تو میں آپ کو لکھ کر دیتا ہوں یہ خود بھی تباہ ہوں گے اور فوج سب سے پہلے تباہ ہوگی کیونکہ ملک دیوالیہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھاکہ ان لوگوں کو اقتدار سے نہ نکالا تو ملک کے جوہری اثاثے چھن جائیں گے اور درست فیصلے نہ کیے گئے تو پاکستان کے تین ٹکڑے ہوں گے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان ایٹمی ہتھیار رکھنے والا واحد مسلمان ملک ہے ‘اگر وہ چلا گیا تو پھر کیا ہوگا ‘بلوچستان کو علیحدہ کرنے کے بیرونی منصوبے بنے ہوئے ہیں ‘ملک خودکشی کی راہ پر جا رہا ہے اس لئے میں زورلگارہاہوں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے مزیدکہاکہ صلح حدیبیہ تو اس دن تھا جب میں نے دھرنا نہ دینے اور لانگ مارچ ختم کرنے کااعلان کیا۔میں اس کو صلح حدیبیہ سمجھتا ہوں ۔ صلح حدیبیہ بڑے مقصد تک پہنچنے کے لئے ایک سمجھوتہ اور مفاہمت تھی ۔
اس سوال پر کہ اس رات کیا ہوا تھا جب آپ پارلیمنٹ میں جنگ لڑرہے تھے ،عمران خان کا کہناتھاکہ تاریخ کبھی کسی کو معاف نہیں کرتی ‘ جب پاکستان کی تاریخ لکھی جائے گی تو وہ ایسی رات گنی جائے گی جس میں ملک کو بہت نقصان پہنچا ‘ جو ادارے ملک کو مضبوط کرتے ہیں ان اداروں نےپاکستان کو کمزورکردیا۔
انہوں نے کہاکہ اتحادی حکومت میں ہمارے پاس پاورنہیں تھی ‘پاکستان میں سب کو پتہ ہے طاقت کس کے پاس ہے ،اس لئے ہمیں ان کے اوپر انحصار کرنا پڑتاتھا ‘انہوں نے کئی اچھی چیزیں بھی کیں لیکن بعض چیزیں جو ہونی چاہئیں تھی وہ نہیں کیں۔
style=”display:none;”>