اسلام اباد (خصوصی رپورٹ) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وکلا پر حملہ میرے ادارے پر اور مجھ پر حملہ ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ وارنٹ پر عملدرآمد تو ہو گیا لیکن اس عدالت کے اندر ہوا ہے۔ اس لئے مجھے اپنے آپ کو مطمئن کرنا ہو گا کہ ہائیکورٹ کے اندر کیا ہوا ہے۔
انھوں نے سوال کیا کہ یہ بتایا جائے کہ رینجرز کس کے ماتحت تھی؟ مجھے مطمئن کرنا ہوگا کہ رینجرز احاطہ عدالت میں کس کی کمان میں آئی تھی ۔چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ وکلا پر حملہ میرے ادارے پر اور مجھ پر حملہ ہے۔