امریکہ کی جانب سے لگائی گئی اقتصادی پابندیوں ،منجمد اثاثہ اور امریکی ڈالر کے مقابلے میں افغانی کرنسی کی قدر میں مسلسل کمی کی وجہ سے افغانستان میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں بےتحاشہ اضافہ ہوا ہے ، ،ملک کی ہر دو میں سے ایک فرد بنیادی خوراک سے محروم ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے افغانستان جہاں کی ایک تہائی سے زیادہ آبادی کی یومیہ آمدنی دو ڈالر سے کم ہے، وہاں کرنسی کی گرتی قیمتوں اور بڑھتی ہوئی مہنگائی نے مشکلات میں مزید اضافہ کیا ہے،ان کے مطابق افغان عوام کو پینے کے پانی کے سنگین چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اور بینکوں اور بازاروں میں پیسے کی کمی کی وجہ سے تجارت محدود ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گندم، آٹا، چاول اور تیل کی قیمتوں میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 2 سے 3 فیصد اضافہ ہوا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں غربت بڑھ رہی ہے ملک کی نصف سے زیادہ آبادی کو خوراک کی شدید عدم تحفظ کا سامنا ہے،یہاں تک کہ نسبتاً کھاتے پیتے گھرانوں کے لیے بھی دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہوگیا ہے۔
style=”display:none;”>