پاکستان نے 34 نکاتی ایکشن پلان کی کامیابی سے تعمیل کی ہے جس میں سے 27 نکات دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق تھے
اسلام آباد: ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے کا حتمی جائزہ لینے کیلئے 21 اکتوبر کو اجلاس طلب کرلیا، قوی امکان ہے کہ پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔
چینل کے مطابق مطابق فیٹف کا اجلاس 21 اکتوبر کو سنگاپور میں ٹی راج کمار کی زیر صدارت منعقد ہوگا۔ اس اجلاس میں پاکستان کا نام فیٹف گرے لسٹ سے نکالے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس میں فیٹف کی منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کے حوالے سے بڑھتی ہوئی نگرانی کے تحت دائرہ اختیار میں فیٹف گرے لسٹ کے بارے میں اپ ڈیٹس کا اعلان کیا جائے گا۔
اجلاس میں شیل کمپنیوں کو غیر قانونی فنڈز کو لانڈر کرنے کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے لیے فائدہ مند ملکیت کی شفافیت کو بہتر بنانے کے لیے رہنمائی اور عالمی اثاثوں کی وصولی کو بڑھانے کے لیے تجاویز بارے تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اجلاس میں پاکستان کے چار سال کے عرصے کے بعد فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا امکان ہے کیونکہ اس نے 34 نکاتی ایکشن پلان کی کامیابی سے تعمیل کی ہے جس میں سے 27 نکاتی ایکشن پلان دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق تھا اور 7 نکاتی ایکشن پلان کا تعلق منی لانڈرنگ سے تھا۔
جون 2022 کے ابتدائی اجلاس میں ایف اے ٹی ایف نے ابتدائی فیصلہ کیا تھا کہ پاکستان نے اپنے دو ایکشن پلانز کو کافی حد تک مکمل کرلیا ہے، جس میں 34 آئٹمز کا احاطہ کیا گیا ہے اور اس بات کی تصدیق کے لیے سائٹ کے دورے کی ضمانت دی گئی۔
قبل ازیں فیٹف پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان پر عمل درآمد کو تسلی بخش قرار دے چکا ہے اور پاکستان نام گرے لسٹ سے نکالنے کے حتمی اعلان سے پہلے فیٹف کی ٹیم پاکستان کا دورہ مکمل کرچکی ہے اور اس ٹیم نے بھی اطمینان کا اظہار کیا تھا۔
style=”display:none;”>