سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہاہے کہ چیف الیکشن کمشنرکا بڑا فیصلہ آرہا ہے، وہ عمران خان کیخلاف توہین عدالت لگانے جارہے ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کنور دلشادنے کہا کہ سننے میں آرہا ہے کہ عمران خان ممنوعہ فنڈنگ کیس پرپریشان ہیں، مشیروں نے عمران خان کو دو طرح کی خبریں دی ہیں، ایک گروپ نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے پاس کوئی اختیار ہی نہیں، انور منصور نے انہیں بریف کیا کہ وہ ممنوعہ فنڈنگ ضبط کرلیں گے۔ کنور دلشادنے کہا کہ عمران خان کو تشویش ہے کہ الیکشن کمیشن ایسا فیصلہ نہ کرلے جس سے ان پر اور پارٹی پر حرف آئے۔
انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنرکا بڑا فیصلہ آرہا ہے، وہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت لگا رہے ہیں، چیف الیکشن کمشنر نے پیمرا سے آڈیو ویڈیوز منگوالی ہیں، الیکشن کمشنر آرٹیکل 204 ، الیکشن ایکٹ 217 شق 10 کے تحت کارروائی کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن اس باریمیں بھی چارج شیٹ کرنے والا ہے۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس بھی ساتھ چلے گا لیکن ان کیخلاف اہم کیس توہین عدالت کاچل رہا ہوگا، جب عمران خان وزیراعظم تھے تو کیس اس وقت بھی چل رہا تھا، درمیان میں ممبران نے کہا کہ معاملہ درگزرکر دیتے ہیں۔ تاہم اب بات زیادہ آگے چلی گئی ہے، اب الیکشن کمیشن ممبران کہتے ہیں کہ ہماری رِٹ کا سوال ہے، ہماری ساکھ ختم ہو رہی ہے ایکشن لینا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے پاس سپریم کورٹ کے اختیارات کے برابر اختیارات ہیں، اب وہ پوچھیں گے کہ آپ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر مریم نواز کے قدموں میں بیٹھے رہتے ہیں، وہ ویڈیو، آڈیودے دیں۔
style=”display:none;”>